بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے جنتا دل یو اراکین اسمبلی کو ایسا فرمان جاری کیا ہے جس نے بہار کی سیاست میں اُبال پیدا کر دیا ہے۔ انھوں نے جنتا دل یو اراکین اسمبلی کو 72 گھنٹے تک پٹنہ میں رہنے کی ہدایت دی ہے۔ یعنی آئندہ 72 گھنٹے میں کچھ ایسی پیش رفت ہو سکتی ہے جو بہار کی سیاست، حتیٰ کہ حکومت بہار کے لیے بھی بڑا الٹ پھیر ہو۔
کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق نتیش اپنی پارٹی کے سرکردہ لیڈران اور اراکین اسمبلی کے ساتھ لگاتار ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ ان کی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے صوبے میں سیاسی الٹ پھیر کو لے کر مباحثے شروع ہو گئے ہیں۔ لوگوں کے ذہن میں سوالات گشت کرنے لگے ہیں کہ کیا نتیش کمار ایک بار پھر ’پلٹی‘ مار کر بی جے پی سے الگ ہوں گے؟ کیا نتیش آر جے ڈی کے ساتھ حکومت سازی کا منصوبہ بنا رہے ہیں؟ کیا نتیش پارٹی سطح پر کوئی بڑا اعلان کرنے والے ہیں؟
امید کی جا رہی ہے کہ مذکورہ سوالات کے جواب آئندہ 72 گھنٹوں میں ملیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنتا دل یو لیڈران اور بی جے پی لیڈران گزشتہ کچھ دنوں سے لگاتار ایک دوسرے کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ جنتا دل یو کا رویہ آر جے ڈی کے تئیں کچھ نرم ہوتا بھی لوگوں نے محسوس کیا ہے۔ لالو کے گھر پر ہوئی چھاپہ ماری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں تو نتیش نے یہاں تک کہا تھا کہ ’’جس نے چھاپہ ماری کی ہے، وہی بتا پائے گا۔‘‘