ایک پرائیویٹ چینل کے ذریعہ کیے گئے ’اسٹنگ آپریشن‘ نے گوا میں سیاسی طوفان پیدا کر دیا ہے۔ معاملہ اسمبلی انتخاب سے پہلے ہی لیڈروں کے خرید و فروخت سے جڑا ہوا ہے۔ پرائیویٹ چینل نے حال میں اسٹنگ آپریشن پر مبنی پروگرام نشر کیا جس میں کانگریس اور ترنمول کانگریس کے کچھ لیڈران خرید و فروخت میں ملوث نظر آ رہے ہیں۔ ساتھ ہی مبینہ طور پر ضرورت کے مطابق ووٹ شماری کے بعد اپنی پارٹیوں کو بدلنے کے منصوبہ پر بھی گفتگو کر رہے ہیں۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد گوا میں انتخابی کمیشن نے اسٹنگ آپریشن کی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔

اس تعلق سے ’آج تک‘ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسٹنگ آپریشن نے ریاست میں سیاسی گہما گہمی پیدا کر دی ہے۔ گوا میں عام آدمی پارٹی (عآپ) نے حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں کانگریس اور ترنمول کانگریس اراکین اسمبلی کو بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے پیسے لیتے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کا دعویٰ کیا۔

اس اِسٹنگ آپریشن کو کانگریس نے جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے۔ کانگریس لیڈروں نے چیف الیکٹورل افسر کنال سے ملاقات کر اپنی شکایت درج کرائی ہے۔ افسر کا کہنا ہے کہ انتخابی کمیشن سبھی کو یکساں مواقع دینے کے لیے پرعزم ہے اور معاملے کی جانچ کا حکم دے دیا گیا ہے۔ دوسری طرف ترنمول کانگریس نے اسٹنگ آپریشن کو عآپ کی گھناؤنی کوشش قرار دیا اور کہا کہ یہ اس کی گھبراہٹ کا اظہار ہے۔