بی جے پی کے سابق ترجمانوں نوین کمار جندل اور نوپور شرما کے ذریعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کی گئی گستاخی پارٹی کے لیے جی کا جنجال بن گئی ہے۔ عالمی سطح پر بی جے پی کی مخالفت ہو رہی ہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پہلے تو نوین اور نوپور کو پارٹی سے معطل کیے جانے کا اعلان کیا گیا، اور اب شعلہ بیان لیڈروں کی فہرست تیار کی گئی ہے۔

دینک بھاسکر میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق بی جے پی نے گزشتہ 8 سالوں میں پارٹی لیڈران کے ذریعہ دیے گئے بیانات کو کھنگالا ہے۔ اس سے پتہ چلا کہ بی جے پی لیڈران نے تقریباً 5200 غیر ضروری بیانات دیے ہیں۔ تقریباً 2700 بیانات تو ایسے ہیں جن میں حساس الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ ان بیانات کے پیش نظر 38 بی جے پی لیڈروں کو مذہبی عقائد مجروح کرنے والوں کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔ ان میں سے 27 لیڈروں کو پارٹی نے تنبیہ کی ہے کہ ایسے بیانات دینے سے پرہیز کریں۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی نے جن 27 لیڈروں کو شعلہ بیانی سے پرہیز کرنے کی ہدایت دی ہے ان میں ساکشی مہاراج، سنگیت سوم، اننت کمار ہیگڑے، گری راج سنگھ، ونئے کٹیار، شوبھا کرندلاجے، تتھاگت رائے، پرتاپ سمہا، مہیش شرما، ٹی. راجہ سنگھ، وکرم سنگھ سینی وغیرہ شامل ہیں۔ حالانکہ قومی ترجمانوں کے لیے پارٹی کے ذریعہ آفیشیل طور پر کوئی صلاح یا ہدایت جاری نہیں کی گئی ہے۔ جو بھی تنبیہ یا ہدایت دی گئی ہے وہ اندرونی طور پر ہے۔