اتر پردیش کے بریلی ضلع میں ایک خاتون ہندو ادیب کو صرف اس لیے دھمکی آمیز فون آیا ہے کیونکہ وہ مسلم شخص کے ادارے میں کام کرتی ہیں۔ اس خاتون ادیب کا نام ہے ڈاکٹر کویتا اروڑا، جو کہ مشہور و معروف کلاسیکی گلوکار پدم شری استاد راشد خاں کی اکادمی میں ڈین کے عہدہ پر فائز ہیں۔ انھیں نامعلوم شخص نے فون کر کے دھمکی دی ہے کہ ’’تم مسلموں کے ساتھ کام کرنا چھوڑ دو، ورنہ تم پر ایسڈ حملہ کر دیا جائے گا، اور گھر میں آگ لگا دی جائے گی۔‘‘ ڈاکٹر کویتا کا کہنا ہے کہ گزشتہ شب یہ دھمکی آمیز فون چار پانچ بار آئے۔
اس فون سے ڈاکٹر کویتا بہت گھبرا گئی ہیں اور اپنی بیٹی کے ساتھ خود کو گھر میں قید کر لیا ہے۔ انھوں نے دھمکی آمیز فون سے متعلق فوری طور پر بریلی پولس آئی جی رمت کمار اور ایس ایس پی بریلی سے ملاقات کر مدد کی اپیل بھی کی ہے۔ بریلی واقع عزت نگر پولس نے موبائل نمبر کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر لی ہے اور جانچ بھی شروع ہو گئی ہے۔
اس درمیان ڈاکٹر کویتا کا کہنا ہے کہ ’’میں خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہی ہوں۔ پولس انتظامیہ سیکورٹی مہیا کرائے کیونکہ میں بغیر سیکورٹی کے باہر نہیں نکل سکتی۔ کچھ دن بعد بیٹی کا امتحان بھی ہے جو کہ اسکول میں پڑھتی ہے۔‘‘ ڈاکٹر کویتا نے کہا کہ دھمکی آمیز فون کے بعد اپنی بیٹی کو بغیر سیکورٹی کے امتحان دینے کیسے بھیجوں؟