پاکستان کے پیشاور واقع ایک مسجد میں زوردار خودکش دھماکہ میں تقریباً 30 افراد کی شہادت سے متعلق خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ دھماکہ جمعہ کی نماز کے دوران ہوا۔ اس حادثہ میں کم و بیش 50 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں کئی کی حالت سنگین ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے مسجد میں ہوئے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پیشاور کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے بھی حملے پر افسوس کا اظہار کیا اور آئی جی پی پیشاور سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق کوچہ رسالدار علاقہ کے قصہ خوانی بازار واقع مسجد میں جب یہ دھماکہ ہوا تو اس کی آواز دور تک سنی گئی۔ دھماکہ کی خبر ملتے ہی بچاؤ ٹیم جائے واقعہ پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ زخمی ہوئے درجنوں افراد میں 10 کی حالت انتہائی سنگین بتائی جا رہی ہے۔ فی الحال پولس اور سیکورٹی فورس نے آس پاس کے علاقے کو خالی کرا لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔
اس خودکش دھماکہ کے تعلق سے ابھی کسی بھی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ایک رپورٹ میں پیشاور پولس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ واقعہ کو دو حملہ آوروں نے انجام دیا۔ پہلے دونوں نے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، پھر روکے جانے پر پولس کو گولی مار دی۔ دھماکے سے پہلے ہوئی گولی باری میں ایک پولس اہلکار کی موت ہو گئی جبکہ دوسرا زخی ہو گیا۔