تریپورہ تشدد معاملہ میں صحافیوں کے خلاف پولس کارروائی کے تعلق سے سپریم کورٹ نے 8 دسمبر کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی بنچ نے ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے 14 نومبر 2021 اور 18 نومبر 2021 کی ایف آئی آر کے تعلق سے پولس سے کہا ہے کہ آگے کی سبھی کارروائی روک دی جائے۔
’لائیو لاء ڈاٹ اِن‘ کے مطابق یہ عرضی میڈیا کمپنی تھیوس کنیکٹ (جو کہ ڈیجیٹل نیوز پورٹل ایچ ڈبلیو نیوز نیٹورک چلاتی ہے) کے دو صحافی سمردھی سکونیا، سورنا جھا اور میڈیا کمپنی کی ایسو سی ایٹ ایڈیٹر آرتی گھرگی نے داخل کی تھی۔ اس میں تریپورہ تشدد کی خبروں پر تریپورہ پولس کے ذریعہ کی گئی ایف آئی آر کو چیلنج کیا گیا تھا۔ اب جب کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ مزید پولس کارروائی پر روک لگا دی گئی ہے، تو دونوں صحافیوں کو بڑی راحت ملی ہے۔
غور طلب ہے کہ بنگلہ دیش میں نومبر ماہ میں فرقہ وارانہ تشدد پیش آیا تھا۔ بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہوئے ظلم کے خلاف تریپورہ میں وشو ہندو پریشد نے ریلی نکالی تھی۔ اس دوران کئی مقامات پر توڑ پھوڑ اور آگ زنی کے واقعات سامنے آئے تھے۔ ایسی بھی خبریں سامنے آئی تھیں کہ شرپسندوں نے ایک مسجد کو آگ لگا دی۔ حالانکہ مرکزی وزارت داخلہ اور تریپورہ پولس نے اس طرح کے الزامات کو فرضی قرار دیا تھا۔ سوشل میڈیا پر فرضی خبریں پھیلانے والے لوگوں کے خلاف پولس نے کارروائی بھی کی تھی۔