سوئٹزرلینڈ میں معذور و لاچار شخص کے لیے خودکشی کو قانونی منظوری ملی ہوئی ہے۔ اس کے پیش نظر ایک کمپنی نے ایک منٹ کے اندر بغیر درد کے آسان موت دینے والی مشین بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ سوئٹزرلینڈ حکومت نے اس ’سوسائڈ مشین‘ کے استعمال کو قانونی منظوری بھی دے دی ہے۔ مشین کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ تابوت کی شکل میں ہے۔ اس کی خوبی یہ ہے کہ آکسیجن کی سطح بہت کم کر دی جاتی ہے تاکہ 1 منٹ کے اندر کسی کی بھی موت بہ آسانی ہو جائے۔

اس مشین کو ’ایگزٹ انٹرنیشنل‘ نامی ادارہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فلپ نٹسکے نے بنایا ہے اور نام دیا ہے ’ڈاکٹر ڈیتھ‘۔ کچھ لوگوں نے اسے ’موت کی مشین‘ نام بھی دیا ہے، لیکن اس کا میڈیکل نام ’سارکو‘ ہوگا۔ ایگزٹ انٹرنیشنل کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ سال سوئٹزرلینڈ میں 1300 لوگوں نے دوسروں کی مدد سے خودکشی کی تھی۔ ایسے لوگوں کے لیے ’ڈاکٹر ڈیتھ‘ بہت کارآمد ثابت ہو سکتی ہے۔

اس مشین کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ ایسے لوگوں کے لیے بنائی گئی ہے جو بیماری کی وجہ سے کوئی حرکت نہیں کر پاتے۔ برطانوی ویب سائٹ ’انڈیپنڈینٹ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس مشین کو اندر سے بھی چلایا جا سکتا ہے۔ بیمار شخص مَشین کے اندر پلکیں جھپکا کر بھی اس مَشین کو آپریٹ کر سکتا ہے۔ فی الحال اس کا پروٹوٹائپ پیش کیا گیا ہے اور ممکن ہے آئندہ سال یہ بازار میں دستیاب ہو۔