ٹی-20 عالمی کپ کا فائنل مقابلہ 13 نومبر کو پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا جو زبردست اتار چڑھاؤ سے بھرا تھا۔ پاکستان کی کوشش تھی 2009 کے بعد ایک بار پھر ٹی-20 کا عالمی چمپئن بنے، جبکہ انگلینڈ بھی 2010 کے بعد پھر سے ٹی-20 کا شہنشاہ بننے کے لیے پرعزم تھا۔ فائنل مقابلے میں دونوں ٹیموں نے جیت کے لیے پورا زور لگایا، لیکن فتحیاب انگلینڈ ہوئی۔

فائنل میں انگلینڈ کے کپتان جوس بٹلر نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا اور پاکستانی ٹیم کو 20 اوور میں 8 وکٹ پر 137 رن تک روک دیا۔ پاکستانی بلے باز شان مسعود نے سب سے زیادہ 38 رن بنائے۔ کپتان بابر اعظم نے 32 اور شاداب خان نے 20 رن بنائے۔ انگلینڈ کی طرف سے سیم کرن نے 4 اوور میں محض 12 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ 2-2 وکٹیں عادل رشید اور کرس جورڈن نے لیے، جبکہ بین اسٹوکس کو 1 وکٹ ملا۔

چھوٹے اسکور کا دفاع کرنے جب پاکستانی گیندباز میدان پر اترے تو کبھی بھی میچ یکطرفہ نہیں لگا۔ پاور پلے میں ہی انگلینڈ کے 3 بلے باز آؤٹ ہو گئے جن میں دونوں اوپننگ بلے باز (بٹلر اور ہیلس) شامل تھے جنھوں نے بغیر آؤٹ ہوئے سیمی فائنل میں ہندوستان کے خلاف ٹیم کو جیت دلائی تھی۔ درمیانی اوورس میں پاکستانی گیندبازوں نے انگلینڈ کو خوب پریشان کیا، لیکن بین اسٹوکس (ناٹ آؤٹ 52 رن) نے پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ انگلینڈ نے 138 رن کا ہدف 19 اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔