دوشنبہ، تاجکستان (رپورٹ مشتاق صدف): گزشتہ جمعہ یعنی 9 جون کو دوشنبہ، تاجکستان میں ایک نئی تعمیر شدہ جامع مسجد کا پررونق افتتاح ہوا۔ یہ افتتاح تاجکستان کے صدر عالی جناب امام علی رحمان اور دوحہ قطر کے امیر عالی جناب شیخ تمیم بن حمد الثانی کے دست مبارک سے عمل میں آیا۔ اس موقع پر کئی دیگر معزز و محترم شخصیات کی بھی موجودگی دیکھنے کو ملی۔
یہ خوبصورت اور دیدہ زیب مسجد دونوں ملکوں (تاجکستان اور قطر) کی مالی امداد سے تعمیر کی گئی ہے۔ اس مسجد کا سنگ بنیاد اکتوبر 2009 میں رکھا گیا تھا اور 2011 میں اس کی تعمیر کا کام باضابطہ شروع ہوا تھا۔ مسجد کی مکمل تعمیر میں تقریباً 8 سال کا عرصہ لگا۔ 2019 میں مسجد بن کر پوری طرح تیار ہو گئی تھی لیکن کورونا وائرس اور امیر قطر کی تاجکستان آمد کا راستہ ہموار نہ ہونے کی وجہ سے کئی بار افتتاح کی رسم ملتوی کی گئی۔
اس جامع مسجد میں بڑے پیمانے پر تمام عصری سہولیات نمازیوں کے لیے دستیاب ہیں جو حکومت تاجکستان اور حکومت قطر کے باہمی منصوبہ کا عملی نتیجہ ہے۔ یہ جامع مسجد 4 میناروں پر مشتمل ہے جس کی بلندی 75 میٹر ہے اور اس میں موجود گنبد کی بلندی 47 میٹر ہے۔ سب سے بڑی اور اہم بات یہ ہے کہ اس عالیشان، خوبصورت اور پررونق مسجد میں تقریباً ایک لاکھ تینتیس ہزار (133000) نمازی ایک ساتھ نماز ادا کر سکیں گے جو ایک ریکارڈ ہوگا۔ اس عالیشان مسجد کو دیکھ کر کسی کی بھی آنکھیں خیرہ ہو جائیں گی۔