نئی دہلی: رمضان المبارک کے 20 دن بہت تیزی کے ساتھ گزر گئے اور اب وہ مبارک عشرہ شروع ہونے جا رہا ہے جس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کمر کس لیا کرتے تھے۔ وہ خود بھی رات کو بیدار رہتے تھے اور اہل و عیال کو بھی جگایا کرتے تھے، اور خصوصی دعاؤں و تلاوت کلام پاک، نیز عبادات کا اہتمام فرماتے تھے۔ اللہ رب العالمین نے اسی آخری عشرہ کی کسی طاق رات میں قرآن مجید کا نزول فرمایا اور اللہ کے حکم سے اس مبارک رات (جس کی عبادت ہزار مہینوں سے بھی زیادہ افضل ہے) میں جبریل امین اور دوسرے فرشتے نازل ہوتے ہیں۔ اس رات ہر مضبوط اور اہم کام کا فیصلہ کیا جاتا ہے اور سلامتی کا نزول ہوتا ہے جو طلوع فجر تک باقی رہتا ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام اسی شب قدر کی تلاش کے لیے رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف کا اہتمام فرمایا کرتے تھے اور آپؐ نے پوری زندگی کے ہر رمضان میں اعتکاف کا اہتمام فرمایا۔ آپؐ نے حکم دیا کہ اس عشرہ کی طاق راتوں میں شب قدر کو تلاش کیا کرو۔
مسلمانوں سے اپیل ہے کہ رمضان المبارک کے باقی بچے ہوئے ایام اپنی اصلاح اور دینی امور کو اختیار کرنے میں صرف کریں، اور دنیا کے جس بھی خطہ میں مسلمان یا دوسرے انسان پریشان حال ہیں ان کے لیے دعائیں کریں۔ بالخصوص ماہِ مبارک کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں شب قدر کی تلاش کریں اور اس سے بھرپور فائدہ اُٹھائیں۔
(خطبہ: مولانا محمد رحمانی مدنی، دہلی)