دوشنبہ، تاجکستان: انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک نیشنل یونیورسٹی کے زیر اہتمام یوم اساتذہ کے موقع پر’ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن: فکر و فلسفہ اور تعلیمی خدمات‘ کے موضوع پر ایک خصوصی لکچر کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت پدم شری پروفیسر رجبوف حبیب اللہ نے کی۔ انہوں نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ تعلیم اور فلسفہ کے میدان میں ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن کی شخصیت ایک روشن ستارے کی مانند ہے۔ ان کی تعلیمی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ ایسی شخصیت آج کے دور میں چراغ لے کر ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی۔
اس موقع پر تاجک نیشنل یونیورسٹی کے وزیٹنگ پروفیسر مشتاق صدف نے خصوصی لکچر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ڈاکٹر سروپلی رادھا کرشنن ایک عظیم انسان کے ساتھ ایک عظیم دانشور، رہنما، سیاستداں، فلسفی اور ماہر تعلیم بھی تھے۔ ڈاکٹر کرشنن نے ہمیشہ ہندوستانی فلسفے کو دنیا کے نقشے پر رکھا۔ وہ آزاد ہندوستان کے پہلے نائب صدر جمہوریہ اور دوسرے صدر جمہوریہ رہے۔ انہیں بھارت رتن کے اعزاز سے نوازا بھی جا چکا ہے۔‘‘
ڈاکٹر صدف نے لکچر میں بتایا کہ ’ڈاکٹر کرشنن کے یومِ پیدائش یعنی 5 ستمبر کو ہندوستان کے تمام اسکولوں، کالجوں اور تعلیمی درسگاہوں میں یومِ اساتذہ کے طور پر دھوم دھام سے منایا جاتا ہے۔ اس کا ایک خاص مقصد طلباء اور اساتذہ کے باہمی رشتوں کو استحکام بخشنا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستانی فلسفہ، اپنشدوں کا فلسفہ، مشرقی مذاہب اور مغربی فکر کے ساتھ زندگی کے مثالی نظریہ پر ڈاکٹر کرشنن کی گرفت بہت مضبوط تھی۔‘‘ اس موقع پر شعبۂ اردو-ہندی کے چیئرمین پروفیسر قربانوف حیدر بھی موجود تھے۔