اتر پردیش کے لکھیم پوری کھیری میں گاڑیوں کے ایک قافلہ نے کچھ کسانوں کو کچل دیا جس کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ ایک نیوز رپورٹ میں لکھیم پور کھیری کے ضلع مجسٹریٹ اروند چورسیا کے حوالے سے 5 کسانوں کی موت کی اطلاع دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پر مرکزی وزیر اجے مشر کے قافلے کی گاڑی سے کسانوں کی موت ہوئی ہے جس کے بعد ہزاروں کسانوں نے حادثہ کی جگہ پہنچ کر بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کی۔

کچھ کسانوں کا الزام ہے کہ اجے مشر کے بیٹے آشیش مشر نے کسانوں کو کچلنے کی کوشش کی۔ کچھ کسان تنظیموں نے فائرنگ کا الزام بھی عائد کیا ہے، حالانکہ اس تعلق سے کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔ ناراض کسانوں کے ذریعہ دو گاڑیوں کو نذرِ آتش کیے جانے کی بھی اطلاع ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان میں سے ایک گاڑی مرکزی وزیر کے بیٹے آشیش کی تھی۔

کسانوں کی موت سے متعلق خبر پھیلنے کے بعد سنیوکت کسان مورچہ اور بھارتیہ کسان یونین نے لکھیم پور پہنچنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے تعلق سے بھی خبر ہے کہ وہ 4 اکتوبر کو کسانوں سے ملنے پہنچ سکتی ہیں۔ انھوں نے واقعہ کے تعلق سے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’بی جے پی ملک کے کسانوں سے کتنی نفرت کرتی ہے؟ انھیں جینے کا حق نہیں ہے؟ اگر وہ آواز اٹھائیں گے تو گولی مار دوگے؟ گاڑی چڑھا کر روند دوگے؟‘‘