ہمارے نظام شمسی میں کئی ایسے معمے ہیں جنھیں ماہر فلکیات حل کرنے کی لگاتار کوشش کر رہے ہیں۔ سب سے بڑے سیارہ مشتری کو لے کر بھی کئی رازوں سے ابھی تک پردہ نہیں اٹھ سکا ہے، لیکن ہبل اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ایک ایسی ویڈیو ریکارڈ کی ہے جس نے سائنسدانوں کو حیران کر دیا ہے۔ ویڈیو سے ظاہر ہو رہا ہے کہ مشتری پر اس وقت بھیانک طوفان آیا ہوا ہے، اور یہ سالوں سے جاری ہے۔ امریکی خلائی ایجنسی کے ہبل ٹیلی اسکوپ نے مشتری کی سطح پر ایک لال دھبہ (گریٹ ریڈ اسپاٹ) کا پتہ لگایا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ دراصل یہ ایک بھیانک طوفان ہے۔

سائنسدانوں نے ہبل ٹیلی اسکوپ کی مدد سے حاصل جانکاری کو سب کے سامنے رکھتے ہوئے بتایا کہ مشتری پر طوفان کی رفتار دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ ٹیلی اسکوپ کے ذریعہ بھیجے گئے ڈاٹا سے پتہ چلتا ہے کہ مشتری کی سطح پر نظر آنے والے لال دھبے کے سب سے باہری علاقے میں ہوائیں تیز ہو رہی ہیں۔ طوفان سے متعلق تازہ رپورٹ میں پتہ چلا ہے کہ اس دھبے کے اندر ہوا کی اوسط رفتار 2009 کے مقابلے 2020 میں 8 فیصد بڑھ گئی ہے۔ سائنسدانوں نے یہ بھی بتایا کہ لال دھبہ کو 150 سے زیادہ سالوں سے مشتری پر خطرناک شکل میں دیکھا گیا ہے۔ یہ لال بادل یعنی دھبہ 600 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گھڑی کی مخالف سمت میں گھوم رہا ہے۔