یکم اپریل سے کئی ایسے بدلاؤ ہونے جا رہے ہیں جن کا منفی اثر آپ کی جیب پر پڑے گا۔ کچھ تبدیلیاں تو ایسی ہیں جن سے غریب اور مزدور طبقہ بھی بری طرح متاثر ہوگا۔ آئیے یہاں جانتے ہیں کہ وہ 7 تبدیلیاں کیا ہیں جن سے عوام کے لیے پریشانیاں بڑھیں گی۔

(1) تقریباً 800 ضروری دواؤں کی قیمتوں میں 10.7 فیصد کا اضافہ ہونے والا ہے۔ (2) ایکسس بینک نے سیلری اور سیونگ اکاؤنٹ میں کم از کم بیلنس کی حد 10 ہزار سے بڑھا کر 12 ہزار روپے کر دی ہے۔ مفت نقد نکالنے کی طے کردہ حد بھی بدل کر 4 بار یا 1.5 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ (3) ڈاک خانہ کے ماہانہ آمدنی منصوبہ، سینئر شہری سیونگ منصوبہ یا ڈاک گھر ٹرم ڈیپازٹ میں سود کی رقم نقد نہیں ملے گی۔ ان منصوبوں سے بینک اکاؤنٹ کو جوڑنا ہوگا۔ (4) بڑی کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ (5) ای پی ایف اکاؤنٹ میں 2.5 لاکھ تک ٹیکس فری تعاون کی حد لگائی جا رہی ہے۔ اس سے زیادہ پر ملنے والا سود ٹیکس دائرے میں ہوگا۔

(6) کرپٹو کرنسی فروخت کرنے پر جو فائدہ ہوگا، اس پر ٹیکس دینا ہوگا۔ جب بھی کوئی کرپٹو کرنسی بیچے گا تو اس کا ایک فیصد ٹی ڈی ایس بھی کٹے گا۔ (7) میوچوئل فنڈ میں سرمایہ کاری کے لیے ادائیگی چیک یا بینک ڈرافٹ وغیرہ سے نہیں کر پائیں گے۔ رقم جمع کرنے کے لیے صرف یو پی آئی یا نیٹ بینکنگ کی سہولت ملے گی۔