آگرہ کا تاج محل سیلانیوں کے لیے ہمیشہ سے مرکز کشش رہا ہے۔ بڑی تعداد میں ملک و بیرون ملک سے لوگ شاہجہاں اور ممتاز محل کی محبت کی نشانی دیکھنے آگرہ پہنچتے ہیں۔ لیکن سیلانیوں کو یہاں کئی بار بندروں کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خصوصاً شاہی مسجد کے وضو خانہ پر تو بندروں نے جیسے اپنا قبضہ کر لیا ہے۔ اس وضو خانہ میں بندر اُچھلتے، کودتے اور نہاتے ہوئے دکھائی پڑ جاتے ہیں۔ بندروں نے اس وضو خانہ کو سوئمنگ پول بنا لیا ہے اور کسی سیاح کا اس کے قریب پہنچنا محال ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ تاج محل میں بندروں کی تعداد ہزاروں میں ہے، اور وضو خانہ کے پاس ہمیشہ درجنوں بندر منڈلاتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وضو خانہ کے قریب جانے سے بھی سیاح ڈرتے ہیں۔ بندروں کی شرارت سے سیاحوں کو کافی پریشانی ہوتی ہے، کیونکہ کئی بار ان کے سامان چھین کر بندر فرار ہو جاتے ہیں۔ دقت یہ ہے کہ بندروں سے نمٹنے کا کوئی راستہ تاج محل انتظامیہ کو نظر نہیں آ رہا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ تاج محل کے اندر آوارہ کتے، گائے اور بھینس تک گھس جاتے تھے۔ پھر آوارہ جانوروں کو روکنے کے لیے اے ایس آئی نے ملازمین کی ڈیوٹی لگائی۔ اس سے کتے، گائے اور بھینس تو تاج محل میں نہیں گھس پاتے، لیکن بندروں پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ حالت یہ ہے کہ وضو خانہ ہی نہیں، واٹر ٹینک کے پانی میں بھی بندر بے خوف گھومتے دکھائی دیتے ہیں۔