لو جہاد کے ہنگاموں کے درمیان اتر پردیش میں اس تعلق سے پہلی سزا کا اعلان 17 ستمبر کو کیا گیا۔ معاملہ حسن پور کوتوالی علاقہ سے منسلک ہے۔ ایک کاروباری کی حسن پور-گجرولہ روڈ پر نرسری ہے۔ ان کی کار سنبھل ضلع باشندہ محمد افضل بطور ڈرائیور چلاتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ محمد افضل کی ملاقات نرسری مالک کی 16 سالہ بیٹی سے ہوئی اور پھر دونوں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ لیکن افضل نے اسے اپنا نام ارمان کوہلی بتایا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں کے درمیان موبائل پر گفتگو اور وہاٹس ایپ چیٹنگ ہونے لگی تھی۔ 2 اپریل 2021 کو افضل نے نرسری مالک کی بیٹی کا اغوا کر لیا تاکہ شادی کر سکے۔ لیکن شادی سے پہلے ہی لڑکی کو افضل کی حقیقت پتہ چل گئی۔ اس درمیان نرسری مالک نے ملزم کے خلاف رپورٹ بھی درج کرا دی تھی۔ دو دن بعد ہی پولس نے دونوں کو دہلی سے برآمد کر لیا۔ لڑکی نے ملزم پر مذہب بدل کر شادی کرنے کا جھانسہ دینے کا الزام لگایا۔
اس معاملے میں پولس نے افضل کے خلاف لو جہاد یعنی دھوکہ سے مذہب تبدیلی پر مبنی آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کیا۔ یہ معاملہ ایڈیشنل ضلع و سیشن جج اسپیشل (پاکسو ایکٹ اوّل) ڈاکٹر کپلا راگھو کی عدالت میں زیر غور تھا۔ 16 ستمبر کو عدالت میں آخری سماعت ہوئی اور قصوروار مانتے ہوئے فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا۔ 17 ستمبر کو عدالت نے قصوروار افضل کو 5 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔