مدھیہ پردیش میں بی جے پی لیڈر پریتم لودی سے پارٹی نے ابتدائی رکنیت چھین لی ہے۔ گوالیر کے سینئر بی جے پی لیڈر پریتم لودی کا قصور یہ تھا کہ انھوں نے ایک تقریب کے دوران برہمنوں کے خلاف نازیبا تبصرے کیے۔ جب ہنگامہ ہوا تو انھوں نے اپنے بیان پر معافی بھی مانگ لی، لیکن بی جے پی نے سخت کارروائی کرتے ہوئے باہر کا راستہ دکھا دیا۔

دراصل 17 اگست کو شیوپوری ضلع واقع بدرواس کے کھریہہ گاؤں میں بہادری کی مثال رانی اونتی بائی لودی کے یومِ پیدائش پر ایک تقریب منعقد ہوئی تھی۔ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پریتم لودی نے کہا تھا کہ ’’کتھا واچک پنڈت آپ کو پاگل بناتے ہیں۔ یہ دکشنا (پیسے) لے کر رفوچکر ہو جاتے ہیں۔ یہ کتھاواچک کم عمر خواتین کو آگے بیٹھاتے ہیں۔ ان کی نظر کہیں اور ہوتی ہے۔‘‘ اس بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر فوراً وائرل ہو گئی اور اپوزیشن کانگریس سمیت برہمن تنظیموں نے بھی احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا۔

ہنگامہ بڑھتا دیکھ بی جے پی نے پریتم لودی کے بیان کو غلط ٹھہراتے ہوئے ان کو نوٹس جاری کر دیا۔ اس پر لودی نے تحریری معافی مانگی اور برہمنوں کو دیوتا جیسا قرار دیا۔ پریتم نے ریاستی صدر وی ڈی شرما سے ملاقات کر اپنی صفائی بھی پیش کی، لیکن انھیں پارٹی سے نکال باہر کیا گیا۔ واضح رہے کہ گوالیر واقع جلال پور سے سرپنچ رہ چکے پریتم لودی اوما بھارتی کے رشتہ دار ہیں۔ فی الحال اوما بھارتی کا کوئی بیان اس معاملے میں سامنے نہیں آیا ہے۔