’’میں اپنے پسندیدہ شہر مدینہ واپسی اور مسجد نبوی میں فجر کی نماز پڑھ کر بہت خوش ہوں۔‘‘ یہ بیان سعودی عرب میں جدہ کے برطانوی قونصل جنرل سیف اشر کا ہے۔ ان کی مسجد نبوی کے باہر کھنچوائی گئی تصویر ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ دراصل سیف اشر نے اسلام قبول کر لیا ہے اور خود یہ تصویر گزشتہ 10 نومبر کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی۔ اب مسلم طبقہ سیف اشر کو مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ نیک خواہشات کا اظہار بھی کر رہا ہے۔
برطانوی قونصل جنرل کے اسلام قبول کرنے کی خبر سب سے پہلے مشہور سوشل میڈیا صارف مطاع بیل نے دی۔ اس پر سیف اشر نے سوشل میڈیا پر ہی انھیں شکریہ والی اموجی بھیجی۔ نیپولین کے نام سے مشہور مطاع بیل ٹوپک ریپ گروپ آؤٹلاز کے رکن رہ چکے ہیں۔ بعد میں انھوں نے مذہب اسلام اختیار کر لیا اور اب وہ ایک بہترین مقرر ہیں۔
بہر حال، سیف اشر پہلے برطانوی سفارت کار نہیں ہیں جنھوں نے اسلام کو اپنایا۔ سعودی عربیہ کے لیے برطانوی سفیر سائمن کولس 2016 میں اسلام مذہب اختیار کر چکے ہیں، اور انھوں نے حج کی سعادت بھی حاصل کی ہے۔ سائمن نے ’عرب نیوز‘ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میں نے مسلم معاشرے میں 30 سال رہنے کے بعد اور ہدیٰ سے شادی کرنے کے ٹھیک پہلے اسلام قبول کیا۔‘‘ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سائمن کولس پہلے برطانوی سفیر ہیں جنھوں نے حج کیا۔