پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس جاری ہے اور اس میں اپوزیشن کے ذریعہ خوب ہنگامہ آرائی ہو رہی ہے۔ کئی مواقع پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی ملتوی کرنے کی نوبت بھی آئی، لیکن ایوان جتنی بھی دیر چلی اس میں کچھ اہم جانکاریاں ملک کے سامنے رکھی گئیں۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ کچھ ایسے سوالات کے جواب دیے گئے جس کے بارے میں ملک کے عام لوگ بھی جاننا چاہتے ہیں۔ مثلاً نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کا کتنا کام مکمل ہو چکا ہے؟ کشمیری پنڈتوں کی ہجرت کا اس وقت کیا حال ہے؟ اور مودی حکومت ملازمت دینے کے اپنے وعدہ پر کب توجہ دے گی؟
آئیے سب سے پہلے جانتے ہیں ’سنٹرل وِسٹا‘ یعنی نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے بارے میں۔ ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر برائے رہائش و شہری امور کوشل کشور نے بتایا کہ اس کی تعمیر کا 70 فیصد کام پورا ہو گیا ہے اور باقی کام نومبر 2023 تک مکمل ہو جائے گا۔
کشمیری پنڈتوں سے متعلق ایک اہم جانکاری دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بتایا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹنے کے بعد ایک بھی کشمیری پنڈت کی ہجرت نہیں ہوئی۔ ساتھ ہی نتیانند رائے نے یہ بھی بتایا کہ پرائم منسٹر ڈیولپمنٹ پیکیج کے تحت 5502 کشمیری پنڈتوں کو جموں و کشمیر حکومت کے مختلف محکموں میں ملازمت دی گئی ہے۔ جہاں تک ملازمت کا سوال ہے، جمعرات کو مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اعلان کیا کہ مودی حکومت آئندہ 18 ماہ میں 10 لاکھ ملازمتیں دینے جا رہی ہے۔