برطانیہ کی ایک عیسائی لڑکی نے قرآن کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد کچھ ماہ قبل اسلام قبول کر لیا۔ لڑکی کا نام مریم ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ ’’میں نے چار مرتبہ قرآن پڑھنے کے بعد مسلمان بننے کا فیصلہ کیا۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ قرآنی آیات نفرت اور تشدد پھیلاتی ہیں۔ میں صرف یہ جاننا چاہتی تھی کہ آخر قرآن میں کیا لکھا ہے۔ رواں سال رمضان میں جب میں نے قرآن کا بغور مطالعہ کیا تو مجھے کہیں بھی نفرت یا تشدد کے بارے میں لکھا ہوا نظر نہیں آیا۔‘‘
مریم کا کہنا ہے کہ میں یہ جاننا چاہتی تھی کہ آخر اسلام مذہب میں ایسا کیا ہے جو یہ دنیا میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والا مذہب بنا۔ وہ کہتی ہے ’’میں نے یونیورسٹی میں کئی طرح کے مذاہب کے بارے میں پڑھا تھا۔ پھر مانچسٹر میں بم دھماکوں کے بعد میرے گھر میں ایک بجلی ٹھیک کرنے والا آیا۔ وہ مسلمان تھا اور اس سے میں نے اسلام کے بارے میں بہت کچھ پوچھا تھا۔ تبھی سے میں اسلام کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتی تھی اور اس کی طرف میرا رجحان بھی بڑھتا چلا گیا۔‘‘
برطانیہ کے پلیمیتھ علاقہ میں رہنے والی مریم واحد شخصیت نہیں ہے جس نے رواں سال رمضان میں مذہب اسلام کا دامن تھاما۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پلیمیتھ کی تین خواتین گزشتہ رمضان میں مسلمان بنیں اور سبھی اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی محسوس کر رہی ہیں۔ حالانکہ مریم کی دادی اور ماں اس سے انتہائی ناخوش ہیں۔