ابھی تک تو سب یہی پڑھتے اور سنتے آئے ہیں کہ امریکہ کی تلاش کرسٹوفر کولمبس نے کی تھی۔ ایک نئی اسٹڈی نے اس بات کو غلط ٹھہرایا ہے اور بتایا ہے کہ کولمبس سے سینکڑوں سال قبل امریکہ کی دریافت ہو چکی تھی۔ اسٹڈی کے مطابق کولمبس 12 اکتوبر 1492 کو امریکہ پہنچے، لیکن تقریباً 500 سال قبل یوروپی وہاں پہنچ چکے تھے۔

یہ رپورٹ ’نیچر جرنل‘میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ شمالی امریکہ میں کولمبس سے سینکڑوں سال قبل وائکنگ پہنچ چکے تھے۔ گزرے زمانے میں وائکنگ کو تاجر یا سمندری ڈاکو کے طور پر جانا جاتا تھا۔ اس نئی اسٹڈی کی قیادت کرنے والے نیدرلینڈ کے ماہر جغرافیہ داں مائیکل ڈی کا کہنا ہے کہ ’’اٹلانٹک کو پار کرنے والا پہلا انسانی سماج ہونے کے لیے ان شمالی یوروپی لوگوں (وائکنگس) کو ہمیں تاریخی طور پر عزت کی نظر سے دیکھنا چاہیے۔‘‘

اسٹڈی میں شامل محققین کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس سال کا پتہ لگا لیا ہے جب یوروپی پہلی مرتبہ شمالی امریکہ پہنچے۔ یونیسکو کی عالمی وراثت میں شامل ’لانسے اوکس میڈوس‘ کے نام سے مشہور ’نورس‘ بستی سے لکڑی کا تجزیہ کر کے سائنسداں اس سال کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اسٹڈی کے مطابق ایک نئی طرح کی ڈیٹنگ تکنیک سے پتہ چلا کہ 1021ء میں نورس بستی میں ایک اسٹرکچر تیار کیا گیا تھا۔ گویا کہ کولمبس کے اٹلانٹک پار کرنے سے بہت پہلے کناڈا کے نیوفاؤلینڈ جزیرہ کے پاس لکڑی کی فریم والی عمارتیں کھڑی تھیں۔