امو حاجی کسی تعریف کے محتاج نہیں۔ ایران کے اس بزرگ کو دنیا کا سب سے گندہ شخص بتایا جاتا ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ گزشتہ 50 سالوں سے انھوں نے غسل نہیں کیا تھا۔ وہ خوف میں رہتے تھے کہ اگر غسل کیا تو بیمار پڑ جائیں گے۔ یعنی بغیر غسل کے پانچ دہائی کا وقت گزارا اور 23 اکتوبر کو اس دنیا سے چل بسے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند ماہ قبل ہی انھیں غسل کرایا گیا تھا، اور سوشل میڈیا پر کچھ لوگ لکھ رہے ہیں کہ غسل کی وجہ سے ہی امو حاجی کا انتقال ہوا۔
بہرحال، ایران کے سرکاری میڈیا نے منگل کے روز یہ اطلاع دی کہ کئی دہائیوں سے غسل نہ کرنے والے دنیا کے سب سے گندے آدمی کی موت 94 سال کی عمر میں ہو گئی۔ ’آئی آر این اے‘ نیوز ایجنسی کے مطابق ’’امو حاجی کو غسل کرنا یا پانی سے اپنا عضو دھونا بالکل پسند نہیں تھا۔ امو حاجی غیر شادی شدہ تھا جس کا اتوار کو ایران کے جنوبی علاقہ فارس کے دیجگاہ گاؤں میں انتقال ہو گیا۔‘‘
ایجنسی نے ایک مقامی افسر کے حوالے سے بتایا کہ کچھ ماہ قبل ہی کچھ لوگ امو حاجی کو غسل کرانے لے گئے تھے۔ یعنی غسل کے چند ماہ بعد ہی امو حاجی کا انتقال ہو گیا۔ غور طلب ہے کہ 2013 میں امو حاجی کی زندگی پر ’دی اسٹرینج لائف آف امو حاجی‘ نام سے ایک ڈاکومنٹری فلم بھی بنائی گئی تھی۔ وہ بیک وقت پانچ سگریٹ پینا پسند کرتے تھے۔