چینی خاتون ٹینس کھلاڑ پینگ شوائی کچھ دنوں سے دکھائی نہیں پڑی ہیں۔ ان کی گمشدگی نے دنیائے ٹینس میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ دراصل گزشتہ دنوں پینگ شوائی نے سابق نائب وزیراعظم جھانگ گاؤلی پر جنسی استحصال کا الزام لگا کر ایک ہلچل پیدا کر دی تھی۔ پینگ شوائی نے 2 نومبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ویبو‘ پر ایک لمبا پوسٹ لکھا جس میں انہوں نے کئی راز کھولتے ہوئے سابق نائب وزیر اعظم پر جنسی تعلقات بنانے کے لیے مجبور کرنے کا سنگین الزام لگایا تھا۔ حالانکہ کچھ دیر بعد ان کے اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد سے ہی پینگ شوائی گمشدہ ہیں اور ان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

اس درمیان چینی براڈکاسٹر سی جی ٹی این نے مبینہ طور پر پینگ کا لکھا ای-میل جاری کیا ہے۔ اس نے شوائی کی گمشدگی کے خدشات کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ ای-میل میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پینگ شوائی لاپتہ یا غیر محفوظ نہیں ہیں۔ شوائی نے اپنے محفوظ ہونے اور سابق نائب وزیر اعظم پر لگائے گئے الزامات کو بھی بے بنیاد بتایا ہے۔

ویمنس ٹینس ایسو سی ایشن کے سی ای او اور چیئرمین اسٹیو سائمن نے ای-میل کے صحیح ہونے پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’یقین نہیں ہے کہ یہ ای-میل پینگ شُوائی کا ہے۔‘‘ سائمن نے اس معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ مناسب جواب نہیں ملنے پر چین سے ٹینس ٹورنامنٹ کی میزبانی چھینی جا سکتی ہے۔