بہار میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت بن چکی ہے۔ مہاراشٹر میں شیوسینا کے ساتھ ’کھیل‘ کرنے والی بی جے پی بہار میں خود کو اقتدار سے باہر ہوتا دیکھتی رہی اور کچھ نہیں کر پائی۔ لیکن بہار میں سیاست کی ہلچل اب بھی ختم ہوتی ہوئی محسوس نہیں ہو رہی ہے۔ نتیش کمار این ڈی اے کو مزید ایک جھٹکا دینے کو تیار نظر آ رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پشوپتی کمار پارس کی پارٹی (راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی-آر ایل جے پی) میں بڑی ٹوٹ پھوٹ کا امکان ہے۔ پارس کے تین اراکین پارلیمنٹ جنتا دل یو کے رابطہ میں ہیں اور کبھی بھی یہ آر ایل جے پی کو چھوڑ سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو این ڈی اے کے لیے یہ زخم پر نمک چھڑکنے جیسا ہوگا۔
اے بی پی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت پارس کے تینوں اراکین پارلیمنٹ (محبوب علی قیصر، چندن سنگھ، وینا دیوی) بہار میں موجود ہیں۔ کھگڑیا سے رکن پارلیمنٹ محبوب علی قیصر کی طبیعت خراب ہے اور وہ پٹنہ واقع اپنی رہائش پر ہیں۔ ویشالی سے رکن پارلیمنٹ وینا دیوی مظفر پور میں ہیں اور نوادہ سے رکن پارلیمنٹ چندن سنگھ بھی پٹنہ میں ہی ہیں۔ جب ان تینوں سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی پارٹی ٹوٹنے والی ہے، تو انھوں نے کچھ بھی بولنے سے انکار کر دیا۔ یعنی جو قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، وہ صحیح بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔ گویا کہ آنے والے کچھ دن تک بہار میں سیاسی ہلچل جاری رہے گی۔