بی جے پی لیڈر اور ضلع پنچایت رکن راجیش سنگھ عرف جھنڈو بھیا نے ایسا بیان دے دیا ہے جو بی جے پی کو شرمسار کرنے والا اور انتہائی متنازعہ ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ویسے تو جمہوریت بڑی چیز ہے اور ملک میں جمہوریت کا بول بالا ہے، لیکن بول بالا اسی کا ہوتا ہے جس کے جوتے میں دَم ہوتا ہے۔ حکومت اس کی چلتی ہے جس کے جوتے میں دَم ہوتا ہے۔‘‘
دراصل گزشتہ 24 ستمبر کو بدایوں واقع سہواسن اسمبلی حلقہ میں منعقد کشتریہ سمیلن کے دوران جھنڈو بھیا نے تقریر کی اور جوش میں آ کر کئی ایسی باتیں کہہ دیں جس پر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ انھوں ضلع کی کچھلا نگر پنچایت چیئرمین کو مہاغنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’ان کے پاس پانچ ووٹ ہیں، لیکن جوتے کے دَم پر چیئرمین ہیں۔‘‘ جھنڈو بھیا نے خود کو بھی جوتے کے دَم پر جیتا ہوا بتایا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہہ ڈالا کہ ’’اگر میرے باپ کا قتل کرو گے، میری بہن کو بھگاؤ گے اور سوچو گے کہ پھول برسیں گے تو ہم پھول نہیں برسائیں گے۔‘‘
تنازعات کا کئی مرتبہ شکار ہو چکے اور اپنی بے قابو زبان کے لیے مشہور جھنڈو بھیا کے بیان پر سماجوادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی پریم پال سنگھ یادو کا رد عمل سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کی حکومت غنڈوں کی حکومت ہے۔ اسے نہ عوام کی فکر ہے نہ افسران کی۔‘‘