پٹنہ کے بورنگ روڈ میں موجود ’گریجویٹ چائے والی‘ کی شہرت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ لیکن 18 اگست (جمعرات) کو اس وقت گریجویٹ چائے والی یعنی پرینکا گپتا کو زوردار جھٹکا لگا جب میونسپل کارپوریشن نے تجاوزات ہٹاؤ مہم کے دوران اس کے اسٹال پر بھی بلڈوزر چلا دیا اور کارپوریشن اہلکار ’ٹی اسٹال‘ کو گاڑی میں رکھ کر چلتے بنے۔ اس وقت پرینکا خوب روئی اور افسران سے ٹی اسٹال نہ ہٹانے کا مطالبہ کرتی رہی، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پھر اپنی پریشانی لے کر پرینکا جمعرات کو ہی سابق وزیر اعلیٰ لالو یادو اور بہار کے نئے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو سے ملاقات کے لیے پہنچ گئیں۔ ان کے سامنے پرینکا نے اپنی پوری داستان رکھ دی، اور اس کا اثر یہ ہوا کہ اسے ’ٹی اسٹال‘ واپس مل گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تیجسوی سے ملاقات کے دوران پرینکا گپتا نے بتایا کہ ٹی اسٹال کے لیے لائسنس لیا گیا ہے، اور کارپوریشن کے ڈپٹی کمشنر نے جگہ سے متعلق بھی یقین دلایا تھا۔ ساری باتیں سننے کے بعد تیجسوی یادو نے اپنے نام ایک درخواست لکھ کر دینے کو کہا۔ پرینکا نے ایسا ہی کیا اور پھر ٹی اسٹال واپس ملنے کی خبر بھی جلد ہی آ گئی۔
غور طلب ہے کہ پرینکا گپتا پورنیہ ضلع کی باشندہ ہے اور کامرس میں گریجویٹ ہے۔ سرکاری ملازمت کی تیاری کے باوجود ملازمت نہیں ملی تو اس نے چائے کا ٹھیلہ لگا لیا۔ دکان کا نام ’گریجویٹ چائے والی‘ رکھا جہاں سپراسٹار وجئے دیوراکونڈا بھی چائے پی چکے ہیں۔