جاپان کا قانون ہے کہ اگر شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی کوئی خاتون کسی عام آدمی سے شادی کرتی ہے، تو اسے شاہی رتبہ چھوڑنا پڑتا ہے۔ اس قانون پر عمل کرتے ہوئے شہزادی ماکو نے شاہی خاندان، رتبہ اور دولت کو ٹھکراتے ہوئے اپنے محبوب کومورو سے شادی کر لی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شاہی روایات کے مطابق رخصتی کے وقت ملنے والی رقم 13 لاکھ ڈالرز لینے سے بھی ماکو نے انکار کر دیا ہے۔
پاکستانی نیوز چینل ’اے آر وائی‘ کے مطابق ماکو اور کومورو ہم جماعت رہ چکے ہیں۔ ان دونوں کی ملاقات 2012 میں ٹوکیو کی ایک یونیورسٹی میں ہوئی تھی۔ دونوں کے درمیان عشق ہوا، اور پھر 2017 میں ان کی منگنی ہوئی۔ شادی بھی جلد ہو جاتی، لیکن ماکو شاہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں اس لیے کئی طرح کی رکاوٹیں پیدا ہوئیں۔ بالآخر انھوں نے اپنی محبت پر شاہی رتبہ کو قربان کر دیا۔
امید قوی ہے کہ ماکو اور کومورو 28 اکتوبر کو ایک پریس کانفرنس میں اپنی شادی اور مستقبل کے منصوبے کا اعلان کریں گے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دونوں جلد امریکہ منتقل ہو سکتے ہیں جہاں کومورو وکالت کا کام شروع کریں گے۔ شہزادی ماکو نے فی الحال اپنے مستقبل کو لے کر کچھ واضح نہیں کیا ہے۔ انھوں نے حال ہی میں ٹوکیو یونیورسٹی کے میوزیم میں ریسرچر کی ملازمت کو خیرباد کہا تھا۔ بہر حال، ماکو شاہی رتبہ اور شادی پر ملنے والی دولت ٹھکرانے والی شاہی خاندان کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔