یونیفارم سول کوڈ پر منظور شدہ مذہبی اداروں اور عوام کی رائے بھیجنے کے لیے آج (14 جولائی) آخری تاریخ تھی، لیکن اس میں توسیع کر دی گئی ہے۔ لاء کمیشن نے اس اہم ایشو پر رائے بھیجنے کے لیے اب 28 جولائی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔ یعنی جو بھی یونیفارم سول کوڈ پر اپنی رائے لاء کمیشن کو بھیجنا چاہتے ہیں انھیں مزید 2 ہفتے کا وقت مل گیا ہے۔
کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاء کمیشن کے پاس تین دن قبل تک تقریباً 50 لاکھ مشورے موصول ہو چکے تھے، لیکن کچھ شعبوں سے بار بار آخری تاریخ میں توسیع کی گزارش کی جا رہی تھی۔ اسے دیکھتے ہوئے لاء کمیشن نے مشورہ بھیجنے کی تاریخ 2 ہفتہ بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ اس کا فائدہ ان لوگوں کو ملے گا جو یونیفارم سول کوڈ کے بارے میں زیادہ جانکاری نہ ہونے کے سبب اپنی رائے نہیں بھیج پائے ہیں۔ اب وہ اس قانون کی باریکیوں کو سمجھ کر اپنا مشورہ لاء کمیشن کو بھیج پائیں گے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ لگاتار ایسی خبریں سامنے آ رہی تھیں کہ آئندہ 20 جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس میں یونیفارم سول کوڈ بل پیش کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ لاء کمیشن نے مشوروں کے لیے ڈیڈلائن کو 2 ہفتہ بڑھا دیا ہے، تو یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا مرکزی حکومت اسی اجلاس میں بل پیش کر پائے گی یا نہیں۔ حکومت پہلے ہی یہ واضح کر چکی ہے کہ لوگوں کی رائے لینے کے بعد ہی مسودہ پیش کیا جائے گا۔