یوکرین پر روسی حملے کے بعد وہاں پھنسے تقریباً 16 ہزار ہندوستانی اس کوشش میں لگے ہیں کہ کس طرح وطن واپسی ہو۔ ایسے ماحول میں ہریانہ باشندہ 17 سالہ نیہا سانگوان موقع ملنے کے باوجود یوکرین چھوڑنا نہیں چاہتی۔ ایسا اس لیے کیونکہ وہ انسانیت کا فرض نبھانے میں مصروف ہے۔ بیٹی تین چھوٹے بچوں اور اس کی ماں کو تنہا چھوڑ کر ہندوستان لوٹنا نہیں چاہتی کیونکہ یوکرین میں انھوں نے مشکل وقت میں نیہا کا ساتھ دیا تھا۔

نیہا کے بارے میں فیس بک یوزر سویتا جاکھر نے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ وہ ان کے قریبی دوست کی بیٹی ہے۔ ہاسٹل میں جگہ نہیں ملنے کی وجہ سے وہ تین بچوں والی فیملی کے ساتھ بطور پیئنگ گیسٹ (مہمان) رہ رہی تھی۔ یوکرین پر روسی حملے کے بعد بچوں کے والد نے فوج جوائن کر لی۔ اس کے بعد سے ہی تینوں بچے اور ان کی ماں ایک بنکر میں چھپے ہوئے ہیں۔ نیہا بھی ان کے ساتھ ہے۔ نیہا کی ماں نے بڑی مشکل سے سفارتخانہ سے رابطہ کیا۔ لیکن نیہا ان تین بچوں اور ان کی ماں کو مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑنا چاہتی۔

نیہا کے اس قدم کی ہر طرف خوب تعریف ہو رہی ہے۔ ہندوستان میں ایک ماں اپنی بیٹی کو سلامتی کے ساتھ ہندوستان واپس لانا چاہتی ہے۔ لیکن 17 سالہ بیٹی مشکل وقت میں اس فیملی کو چھوڑ کر ہندوستان لوٹنا نہیں چاہتی۔ وہ کہتی ہے کہ زندہ رہے یا نہ رہے، جنگ ختم ہونے تک اس فیملی کے ساتھ رہے گی۔