تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے. چندرشیکھر راؤ نے 10 جولائی کو ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم مودی کی پرانی تقریر کی ویڈیو دکھا کر انھیں کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ ویڈیو میں نریندر مودی ہندوستانی روپے میں گراوٹ کے لیے اس وقت کی کانگریس حکومت کو ذمہ دار بتاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’’اگر نیپال کا روپیہ نہیں گرتا ہے، بنگلہ دیش کی کرنسی نہیں گرتی ہے، پاکستان کی کرنسی نہیں گرتی ہے، سری لنکا کی کرنسی نہیں گرتی، تو کیا وجہ ہے کہ ہندوستان کا روپیہ گرتا جا رہا ہے۔ یہ جواب دینا ہوگا آپ کو۔ ملک آپ سے جواب مانگ رہا ہے۔‘‘
اس ویڈیو کو دکھانے کے بعد تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کہتے ہیں ’’ہم بھی وہی مانگ رہے تھے، آپ کو جواب دینا پڑے گا۔ جواب کیوں نہیں دیے نریندر مودی جی، کیا بات ہے؟ جب آپ پوچھ رہے تھے، تو دوسرے بھی پوچھیں گے نہ؟ یہ لوک تنتر (جمہوریت) ہے یا شڈینتر (سازش) ہے! نریندر مودی جی کی حکومت لوک شاہی کو نہیں مانتی، تاناشاہی کو مانتی ہے۔ (مودی جی) لوک تنتر کو نہیں مانتے، شڈینتر کو مانتے ہیں۔ اور میں جو کچھ کہہ رہا ہوں وہ ملک کے سامنے ہے۔‘‘
دراصل چندرشیکھر راؤ ایک ڈالر کے مقابلے روپے کا ویلیو 80 روپے ہونے پر وزیر اعظم سے جواب مانگ رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں سیدھے طور پر کہنا چاہوں گا، کہہ رہا ہوں، اور آگے بھی کہوں گا کہ پورے ہندوستان کی تاریخ میں اتنے کمزور وزیر اعظم کبھی نہیں آئے۔ یہ سچائی ہے۔‘‘