پٹنہ: ’’نیشنل مومن کانفرنس اقتدار میں مومن برادری اور دیگر پسماندہ طبقات کی مناسب حصہ داری کے لیے تحریک کو تیز کرے گی۔ اس کے لیے دسمبر میں پٹنہ میں ایک بڑا اجلاس منعقد کیا جائے گا، اور ملک بھر میں بڑے پیمانے پر بیداری مہم بھی چلائی جائے گی۔‘‘ یہ باتیں حکومت بہار میں سابق وزیر اور نیشنل مومن کانفرنس کے قومی صدر ڈاکٹر شکیل الزماں انصاری نے آج جشن پیلس، نورانی باغ، عالم گنج میں منعقدہ ’مومن قائدین کانفرنس‘ کے صدارتی خطاب میں کہیں۔ کانفرنس میں انصاری برادری اور او بی سی مسلمانوں کی تعلیمی، معاشی، سیاسی اور سماجی حیثیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تقریب میں مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، اتر پردیش، مغربی بنگال، جھارکھنڈ کے علاوہ بہار کے مختلف اضلاع کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر ڈاکٹر شکیل الزماں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کرانے سے انکار کر دیا ہے۔ حالانکہ یہ مردم شماری ضروری ہے جس کے لیے بڑی تحریک چلائی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ذات پات کی مردم شماری نہ ہونے کی وجہ سے فلاحی اسکیموں کے فائدے صحیح لوگوں تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔
ڈاکٹرشکیل الزماں نے خطاب کے دوران یہ بھی کہا کہ گزشتہ دو-تین دہائیوں میں ہم خود اپنی تاریخ سے بے پروا ہو چکے ہیں۔ آج انصاری برادری کی کمزور قیادت کی وجہ سے اقتدار میں اس برادری کی نمائندگی صفر ہے۔ اب ہم نے ایک نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے جس پر عمل درآمد جلد شروع ہوگا۔