بلڈوزر کی کارروائی ان دنوں اپنے عروج پر ہے۔ ملک میں روزانہ کہیں نہ کہیں سے بلڈوزر چلائے جانے کی خبر موصول ہو ہی جاتی ہے۔ اتر پردیش سے شروع ہوئی بلڈوزر کارروائی کا اثر مدھیہ پردیش میں بھی خوب دیکھا جا رہا ہے۔ بدھ کے روز مدھیہ پردیش کے کٹنی میں ایک بزرگ خاتون نراشا بائی کا گھر بلڈوزر سے زمیں دوز کر دیا گیا۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ بلڈوزر جرائم پیشہ کے گھر پر چلانا تھا، لیکن جلدبازی میں انتظامیہ نے ایک ضعیفہ کا گھر تباہ کر دیا۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق روی نشاد نامی شخص کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت معاملہ درج ہونے کا بتایا گیا ہے۔ نراشا بائی کا کہنا ہے کہ ’’منگل کی شب میونسپل کارپوریشن کے لوگوں نے ان کے پڑوسیوں کو روی نشاد کے نام کا ایک نوٹس دیا تھا۔ بدھ کی صبح میونسپل کارپوریشن کا دستہ ایس ڈی ایم، تحصیلدار اور پولس فورس کے ساتھ ساتھ بلڈوزر لے کر میرے گھر پہنچ گیا۔ پھر جبراً گھر سے سارا سامان باہر پھینک کر گھر پر بلڈوزر چلا دیا۔‘‘

بتایا جاتا ہے کہ ضعیفہ نراشا بائی تحصیلدار سندیپ شریواستو کے پیروں میں گر کر روتی رہی اور کہتی رہی کہ روی اس کا پوتا ہے جو اپنے ماں-باپ کے ساتھ دوسری جگہ رہتا ہے، لیکن کسی نے اس کی ایک نہ سنی۔ انتظامیہ کی طرف سے پہلے اسے پاکسو ایکٹ کا معاملہ بتایا گیا، لیکن جب میڈیا نے اعتراض کیا تو گھر کا نقشہ منظور نہ ہونے کی بات کہی گئی۔