سعودی عرب میں ایک طرف جہاں خواتین کو کئی طرح کے حقوق مل رہے ہیں، وہیں ترقیاتی شعبہ میں بھی کافی سرگرمیاں چل رہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق سعودی عرب میں دنیا کے پہلے عمودی شہر (ورٹیکل سٹی) کی تعمیر کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ یعنی یہ دنیا کا پہلا ایسا شہر ہوگا جو پھیلاؤ میں نہیں، بلکہ اونچائی کی طرف بڑھتے ہوئے بنایا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ اس شہر کا نام ’دی لائن‘ رکھا گیا ہے۔ یعنی ایک ایسا شہر جو دیکھنے میں ’لائن‘ یعنی سطر کی طرح دکھائی دے گا۔

نیوم ٹوئٹر ہینڈل سے اس شہر کی تعمیر سے متعلق منصوبہ پر مبنی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے۔ اس کے مطابق شہر کی لمبائی 170 کلومیٹر اور چوڑائی 200 میٹر ہوگی۔ یہاں پر ہائی اسپیڈ ٹرینیں چلائی جائیں گی جس سے شہر کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے پہنچنے میں صرف 20 منٹ کا وقت لگے گا۔ اس شہر کی اونچائی 500 میٹر یعنی نصف کلومیٹر ہوگی۔ شہر میں گھر کے اوپر گھر بنائے جائیں گے، یعنی سطح در سطح فلیٹ کی تعمیر ہوگی۔

دنیا کے اس پہلے عمودی شہر میں دفتر، گھر، پارک، اسکول سبھی کچھ عمودی طرز پر ہی بنائے جائیں گے۔ اس شہر کو بنانے میں تقریباً 500 بلین ڈالرس یعنی 39.95 لاکھ کروڑ روپے کا خرچ ہوگا۔ ’دی لائن‘ شہر شیشے کی نصف کلومیٹر اونچی دیواروں سے چھپا ہوگا اور پورا شہر قابل تجدید توانائی پر چلے گا۔ یہاں نہ کسی طرح کی آلودگی ہوگی اور نہ ہی کاربن کا اخراج۔