ہندوستان میں گوشت خوری کے خلاف ہندوتوا تنظیمیں اکثر آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔ اب اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں ایک ایسا بل پیش کیا جانے والا ہے جس میں گزارش کی گئی ہے کہ سرکاری تقاریب میں گوشت خوری بند ہو۔ یعنی سرکاری تقاریب میں گوشت سے تیار پکوان پیش نہ کیے جائیں۔ اس بل کی تجویز پارلیمنٹ میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرویش صاحب سنگھ ورما پیش کرنے والے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پرویش ورما سرکاری تقاریب میں گوشت خوری بند کیے جانے سے متعلق ’پرائیویٹ بل‘ پیش کریں گے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ بیشتر پرائیویٹ بل کو مختصر بحث کے بعد پارلیمنٹ میں خارج کر دیا جاتا ہے۔ آزادی کے بعد سے اب تک صرف 14 پرائیویٹ بل پاس ہو سکے ہیں۔ آخری پرائیویٹ بل 1970 میں پاس ہوا تھا۔ پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں مجموعی طور پر 20 پرائیویٹ بل پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ان پرائیویٹ بلوں کو لوک سبھا کے ایجنڈا میں فہرست بند کیا گیا ہے۔
پرویش صاحب سنگھ ورما کا کہنا ہے کہ جرمنی کی وزارت ماحولیات نے سرکاری میٹنگوں اور تقاریب میں گوشت والے پکوان پر پابندی لگانے کی تجویز رکھی کیونکہ اس کا ماحولیات اور گلوبل وارمنگ پر بہت بڑا اثر ہے۔ ہندوستان میں بھی ہم گوشت کے پکوان کو چھوڑنے کی پیش قدمی کر سکتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ فروری 2017 میں جرمنی نے اعلان کیا تھا کہ سرکاری تقاریب میں گوشت-مچھلی کا استعمال نہیں ہوگا۔