اتراکھنڈ میں ہلدوانی واقع بنبھول پورہ میں مقیم ان ہزاروں لوگوں کو آج (5 جنوری) سپریم کورٹ نے اس وقت راحت کی خبر سنائی جب اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے تجاوزات ہٹانے کے فیصلے پر روک لگانے کا اعلان کیا۔ یعنی 7 جنوری کو ریلوے اور مقامی انتظامیہ نے مل کر جو غفور بستی اور اندرا نگر کالونی وغیرہ میں بلڈوزر چلانے کی تیاری کر رکھی تھی، اب اس پر عمل نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جج نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’ہم ریلوے اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کر رہے ہیں۔ فی الحال ہم ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا رہے ہیں۔‘‘
سماعت کے دوران جسٹس کول نے سوال کیا کہ کتنی زمین ریلوے کی ہے اور کتنی ریاست کی؟ کیا وہاں مقیم لوگوں کا دعویٰ زیر التوا ہے؟ پھر انھوں نے کہا ’’عرضی دہندگان کا دعویٰ ہے کہ برسوں سے یہاں مقیم ہیں۔ یہ ٹھیک ہے کہ اس جگہ کو ڈیولپ کیا جانا ہے، لیکن ان کی باز آبادکاری ہونی چاہیے۔‘‘ اس بیچ عرضی دہندہ کے وکیل نے بتایا کہ پہلے ریلوے نے 29 ایکڑ زمین کی بات کہی تھی، اور پھر 78 ایکڑ پر دعویٰ کیا جانے لگا۔
جسٹس کول نے فریقین کی بات سننے کے بعد کہا کہ ’’آپ کو زمین قبضہ میں لے کر ڈیولپ کرنے کا حق ہے، لیکن سب کو سن کر درمیان کا راستہ نکالنا چاہیے۔ کسی اتھارٹی کو ان لوگوں کی باتیں سن کر نمٹارا کرنا چاہیے۔‘‘ بہرحال، اب ہلدوانی معاملے پر سماعت کے لیے 7 فروری کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔