ہندوستان میں ہندو اور مسلم طبقہ کے بیچ بڑھتی ہوئی دوری کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ یتی نرسنگھانند گری مہاراج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مسلم علماء کے ساتھ ’شاسترارتھ‘ کرنے کی بات کہی ہے۔ یعنی سَنتوں اور علماء کے درمیان سوال و جواب پر مبنی مباحثہ ہوگا۔ نرسنہانند کا کہنا ہے کہ شاسترارتھ کے ذریعہ سے لو جہاد، گئو کشی، مٹھ و مندر کے انہدام اور غزوۂ ہند کی سچائی کو سمجھنے کی کوشش کی جائے گی۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ شاسترارتھ بند کمرے میں نہیں ہوگا بلکہ براہ راست نشر کیا جائے گا۔

جونا اکھاڑا کے مہامنڈلیشور اور شیوشکتی دھام ڈاسنا کے پیٹھادھیشور یتی نرسنہانند کے مطابق 25 دسمبر 2022 سے سہ روزہ شاسترارتھ کا انعقاد ہریدوار میں کیا جائے گا۔ سروانند گھاٹ اس کے لیے بہت مناسب ہوگا۔ جو بھی شاسترارتھ ہوتا ہے، اسے سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے پوری دنیا میں نشر کیا جائے گا۔ ’دینک جاگرن‘ میں شائع ایک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لکھنؤ باشندہ یوگی سروج ناتھ اس پروگرام کے چیف کوآرڈنیٹر ہوں گے۔ وہ ہندوستان کے سبھی ہندو مذہبی پیشواؤں کو اس پروگرام سے جوڑیں گے، اور سبھی مسلم مذہبی پیشواؤں کو بھی خط لکھ کر مدعو کریں گے۔

یتی نرسنہانند کا کہنا ہے کہ موجودہ ماحول میں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ حقیقت میں اسلام ہے کیا؟ یہ تبھی ممکن ہے جب اسلام مذہب کے جانکار کھلے من سے اس سلسلے میں اپنی بات دنیا کے سامنے رکھیں، اور ہمارے اندیشوں کا صحیح جواب دیں۔