مرکزی وزیر وشویشور ٹوڈو پر ایک جائزہ میٹنگ کے دوران دو سرکاری افسران کی مبینہ پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایک سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ وشویشور ٹوڈو نے میٹنگ کے دوران ان پر حملہ کیا جس سے ان کا ہاتھ ٹوٹ گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افسر کے ہاتھ پر پلاسٹر لگایا گیا ہے اور اسپتال میں علاج جاری ہے۔

اس سلسلے میں ’آج تک‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ واقعہ مرکزی وزیر مملکت برائے قبائلی امور وشویشور ٹوڈو کے آبائی شہر اڈیشہ واقع باریپدا کا ہے۔ میوربھنج سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ وشویشور نے 21 جنوری کو اپنے دفتر میں میٹنگ بلائی تھی۔ اس میٹنگ میں ڈسٹرکٹ پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ یونٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اشونی کمار ملک اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر دیباشیش مہاپاترا کو بلایا گیا تھا۔ وشویشور کسی بات پر افسران سے ناراض ہو گئے اور کمرہ بند کر کے ان کی پٹائی شروع کر دی۔ اس واقعہ میں دیباشیش کا ہاتھ ٹوٹ گیا اور اشونی کمار کو بھی چوٹیں آئیں۔ دونوں کو علاج کے لیے باریپدا واقع پی آر ایم میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔

اشونی کے مطابق وہ ایک فائل لانا بھول گئے تھے جس پر مرکزی وزیر ناراض ہو گئے۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ ہمیں گالیاں دینے لگے اور پلاسٹک کی کرسی سے پیٹنا شروع کر دیا۔‘‘ حالانکہ مرکزی وزیر مملکت وشویشور ٹوڈو نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ بہرحال، پولیس نے شکایت کی بنیاد پر جانچ شروع کر دی ہے۔