اتر پردیش میں مسجد کے ایک امام کو اپنی بیوی کی سخت ناراضگی کا سامنا اس لیے کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ وہ داڑھی رکھتا ہے۔ بیوی نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ ایک ماڈرن یعنی جدید خیالات والی لڑکی ہے، اسے داڑھی والے لوگ پسند نہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ جب شوہر نے داڑھی کٹوانے سے منع کیا تو بیوی نے مبینہ طور پر تین طلاق سمیت کئی فرضی مقدمات درج کرا دیے۔
معاملہ علی گڑھ کے تھانہ اقرا آباد علاقہ کا ہے۔ ’پتریکا‘ نیوز پورٹل پر شائع رپورٹ کے مطابق متاثرہ امام کا نام جلال الدین ہے۔ اس کی شادی جون 2020 میں وینا (ولد امام الدین) سے ہوئی تھی۔ متاثرہ امام کا کہنا ہے کہ نکاح کے بعد سے ہی بیوی بار بار داڑھی کٹانے کی ضد کرنے لگی۔ جلال الدین نے بیوی کو سمجھایا کہ وہ مسجد میں امام ہے اور داڑھی کٹوانا ممکن نہیں۔ شوہر کی بات سن کر وینا اس قدر ناراض ہوئی کہ تھانہ چھرّا میں امام کے خلاف تین طلاق، جہیز ایکٹ اور فیملی اراکین پر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگا کر سنگین دفعات پر مبنی جھوٹے مقدمات درج کرا دیے۔
متاثرہ اِمام کا کہنا ہے کہ بیوی اسے لگاتار ذہنی اور جسمانی تکلیف پہنچا رہی ہے۔ ماڈرن سوچ رکھنے والی بیوی کے ذریعہ تھانہ میں مقدمہ درج کرائے جانے کے بعد وہ کافی پریشان ہے۔ امام مدد کی گزارش کرنے ایس ایس پی دفتر بھی پہنچا، لیکن وہ موجود نہیں تھے اس لیے واپس لوٹنا پڑا۔