یوروپ کی ’روٹی کی ٹوکری‘ کہے جانے والے یوکرین پر روسی حملے سے مختلف ممالک میں فوڈ سپلائی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ حالات کتنے فکر انگیز ہو گئے ہیں اس کا اندازہ اقوام متحدہ کے ایک بیان سے ہوتا ہے۔ اس نے متنبہ کیا ہے کہ دنیا کے پاس محض 10 ہفتوں یعنی 70 دنوں کا گیہوں بچا ہوا ہے۔ یعنی دنیا کو آئندہ دنوں میں ’روٹی کے لالے‘ پڑ سکتے ہیں۔
جب سے ہندوستان نے گیہوں کی برآمدگی پر پابندی لگائی ہے، تب سے ہی امریکہ سمیت یوروپی ممالک فکرمند ہیں۔ یہ فکر لازمی بھی ہے، کیونکہ روس اور یوکرین دنیا کے ایک چوتھائی گیہوں کی فراہمی کرتے ہیں۔ مغربی ممالک کو خوف ہے کہ پوتن گیہوں کو ایک اسلحہ کے طور پر استعمال نہ کرنے لگیں۔ روس میں اس سال گیہوں کی فصل شاندار ہوئی ہے اور پوتن اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ دوسری طرف خراب موسم کی وجہ سے یوروپ اور امریکہ میں گیہوں کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔
اس درمیان اب دنیا کی نگاہیں جاپان میں ہونے جا رہے کواڈ ممالک کی میٹنگ پر مرکوز ہو گئی ہے۔ اس میٹنگ میں گیہوں بحران کا ایشو ترجیحی بنیاد پر اٹھ سکتا ہے۔ حکومت ہند سے بھی دنیا کے کئی ممالک امید لگائے بیٹھے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کواڈ میٹنگ کے دوران گیہوں بحران کا مسئلہ وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے بھی رکھ سکتے ہیں۔ یعنی حکومت ہند سے گیہوں برآمدگی پر عائد پابندی ہٹانے کی اپیل کی جا سکتی ہے۔