رپورٹنگ کے اپنے منفرد انداز کے لیے مقبول این ڈی ٹی وی کے صحافی کمال خان کا 14 جنوری کی صبح انتقال ہو گیا۔ اس خبر نے صحافتی دنیا میں غم کی لہر دوڑا دی۔ کمال خان نے گزشتہ شب تک رپورٹنگ کی تھی اور وہ صحت مند تھے۔ صبح اچانک قلب کا دورہ پڑا اور پھر وہ آخرت کے سفر پر روانہ ہو گئے۔

کمال خان گزشتہ تین دہائیوں سے صحافتی ذمہ داری نبھا رہے تھے اور تقریباً 22 سال سے وہ این ڈی ٹی وی سے جڑے تھے۔ 61 سالہ کمال خان کے انتقال کی خبر سے ان کے ساتھی صحافیوں کو زوردار جھٹکا لگا ہے۔ 13 جنوری کو این ڈی ٹی وی پر 9 بجے نشر ہوئے ’پرائم ٹائم شو‘ میں ان کی خبریں چلائی گئی تھیں۔ اس شو کو چلانے والی صحافی نغمہ نے بتایا کہ یوپی میں کانگریس کے 150 امیدواروں کی فہرست پر کمال خان نے ان سے آخری بار بات کی۔ کمال نے کہا تھا کہ پرینکا کا یہ فیصلہ طویل مدت تک اثر ڈالے گا۔

اتر پردیش کے لکھنؤ واقع بٹلر پیلس کالونی میں رہنے والے کمال خان کے انتقال پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور اکھلیش یادو جیسے لیڈروں نے اظہارِ افسوس کیا۔ انھوں نے اس حادثہ کو صحافت کے لیے ناقابل تلافی نقصان ٹھہرایا۔ کمال خان کے صحافی دوستوں نے انھیں کبھی نہ بھول پانے والا ساتھی قرار دیا اور کہا کہ سب سے سینئر ہونے کے بعد بھی انھوں نے فیلڈ رپورٹنگ کبھی نہیں چھوڑی۔