دبئی ایکسپو 2020 میں گزشتہ دنوں دنیا کی سب سے بڑی قرآن مجید کے ایک حصے کی نمائش کی گئی۔ اس نایاب قرآن کو دیکھنے کے لیے لوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی اور سبھی حیران تھے کہ سیاہی کی جگہ سونے اور ایلومنیم کا بہت خوبصورتی سے استعمال کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس انتہائی خوبصورت قرآن مجید کو تیار کرنے کے لیے گزشتہ کئی سالوں سے محنت ہو رہی ہے۔ قوی امکان ہے کہ 2026 تک یہ تیار ہو جائے گی اور لوگ اس کا نظارہ کر سکیں گے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے معروف فنکار شاہد رسم اپنے کچھ معاونین کے ساتھ مل کر قرآن مجید کا یہ نایاب نسخہ تیار کر رہے ہیں۔ سونے اور ایلومنیم کے استعمال کی وجہ سے قرآنی حروف انتہائی دلکش اور چمکدار معلوم پڑ رہے ہیں۔ پاکستان کے وزیر برائے کامرس عبدالرزاق داؤد نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستانی سفیر افضل محمود، سینئر ایکسپو افسران اور سفارتکاروں کے ساتھ مل کر مذکورہ قرآن مجید کے کچھ حصوں کی رونمائی کی۔
ایک پاکستانی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دبئی ایکسپو 2020 کے ’پاکستان پویلین‘ میں قرآن مجید کے ’سورۂ رحمان‘ کی رونمائی ہوئی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شاہد رسم اور ان کے 200 سے زائد معاونین 2017 سے دنیا کی سب سے بڑی قرآن تیار کرنے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔ شاہد کا کہنا ہے کہ فنکاری کا یہ نمونہ غیر معمولی اور بالکل نئے طرز کا ہے۔