ایک طرف اتر پردیش میں گہما گہمی کے درمیان مدارس کا سروے شروع ہو چکا ہے، اور دوسری طرف مدارس کے طلبا سے متعلق ایک اہم اعلان یوگی حکومت نے کیا ہے۔ مدارس کا سروے بھلے ہی مسلم طبقہ کے لیے اندیشوں اور شبہات سے بھرا ہوا ہے، لیکن یوگی حکومت کا طلبائے مدارس سے متعلق اعلان مسرت آمیز ہے۔ دراصل اتر پردیش حکومت اقلیتی طبقہ کے نوجوانوں کے لیے وسیع روزگار مہم چلانے والی ہے۔ یہ 46 روزہ پروگرام مرحلہ وار طریقے سے چلایا جائے گا۔

اقلیتی فلاح کے وزیر دانش آزاد انصاری نے مذکورہ مہم سے متعلق بتایا کہ جو مسلم طلبا مدرسہ سے پاس ہوئے ہوں گے، انھیں اس میں موقع دیا جائے گا۔ دانش آزاد کا کہنا ہے کہ ’’ہمارا ہدف یہ یقینی کرنا ہے کہ مدارس کے طلبا کو جدید تعلیم فراہم کریں، اور پھر انھیں روزگار کے مواقع دیے جائیں۔‘‘ یعنی مدارس کے طلبا کو ملازمت حاصل کرنے کا ایک بہترین موقع حاصل ہونے والا ہے۔

دانش آزاد کے مطابق پہلے مرحلہ میں سبھی 18 ڈویژن میں روزگار کیمپ منعقد کیا جائے گا۔ ایک روزگار کیمپ قدیم لکھنؤ میں لگایا جائے گا کیونکہ وہاں بڑی اقلیتی آبادی موجود ہے۔ اسی طرح کانپور میں ایک ایسا علاقہ ہے جہاں سکھ اور مسلم بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ اس کے بعد ضلع سطحی کیمپ منعقد کرائے جائیں گے جہاں ریاستی حکومت کے افسران بھی اعلیٰ کمپنیوں کے افسران کے ساتھ موجود رہیں گے۔ ساتھ ہی دانش آزاد نے واضح کیا کہ روزگار مہم سبھی اقلیتوں یعنی عیسائی، سکھ، پارسی، بودھ اور جین کے لیے ہوگا۔