آسٹریلیائی کے سابق لیجنڈ کرکٹر شین وارن کا 4 مارچ کو تھائی لینڈ میں 52 سال کی عمر میں مشتبہ حالت میں موت ہو گئی۔ کچھ لوگوں نے اس موت کے پیچھے کسی سازش کا خدشہ ظاہر کیا، لیکن پولس کا کہنا ہے کہ اب تک کچھ بھی مشتبہ نہیں پایا گیا ہے۔ اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ دل کا دورہ پڑنے سے وارن کی موت ہوئی اور انھیں بچانے کے لیے دوستوں نے 20 منٹ تک جدوجہد کی جو ناکام ثابت ہوئی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق شین وارن کے ساتھ تھائی لینڈ واقع ’کوہ سموئی‘ کے پرائیویٹ بنگلے میں ان کے تین دوست تھے۔ رات کے کھانے میں جب شین وارن نیچے نہیں اترے تو ایک دوست انھیں دیکھنے کے لیے کمرے میں گیا۔ انھوں نے دیکھا کہ شین وارن بیہوشی کی حالت میں ہیں۔ یہ دیکھ کر انھوں نے باقی دوستوں کو خبر دی اور فوری طور پر سی پی آر کے ذریعہ جان بچانے کی کوشش کی گئی۔ اسی دوران ایمبولنس کو بھی فون کیا گیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق شین وارن کو ایمرجنسی حالت میں تھائی انٹرنیشنل اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں بھی وارن کو تقریباً 5 منٹ تک سی پی آر دیا گیا، لیکن وارن کی جان نہیں بچ سکی۔ اسپتال انتظامیہ موت کی وجہ نہیں بتا پا رہی تھی، لیکن وہ اسے مشتبہ بھی نہیں مان رہی تھی۔ غور طلب ہے کہ ’سی پی آر‘ ایک طرح کی طبی تھیراپی ہے جو مریض کی جان بچانے کے لیے ایمرجنسی حالت میں دی جاتی ہے۔