امریکہ کے کیلیفورنیا میں رہنے والا 15 سالہ جیک ریکو ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ اس نے کچھ دن پہلے ہی یونیورسٹی آف نیوادا سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اتنا ہی نہیں، اس ہونہار بچے نے محض 4 سال کے اندر 5 ڈگریاں حاصل کر لی ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ شروع میں جیک کو ان کی ماں رو اینڈریڈ نے گھر پر ہی پڑھایا۔ چار سال ہوتے ہوتے ماں کے پاس ایسا کچھ نہیں بچا جو بچے کو پڑھا سکے۔ جیک ریکو کی عمر جب 11 سال ہوئی تو ’فلرٹون کالج‘ میں پلیسمنٹ امتحان دلایا گیا۔ امتحان میں اتنے زیادہ نمبرات حاصل ہوئے کہ اسے کالج سطح کے کورس میں داخلہ مل گیا۔ محض 13 سال کی عمر میں ہی جیک کو 4 ایسو سی ایٹ ڈگریاں مل گئیں۔ یہ ڈگریاں تاریخ، سماجی رویہ، آرٹ اینڈ ہیومن ایکسپریشن، سوشل سائنس سے متعلق تھیں۔ اس طرح جیک کیلیفورنیا کے کالج سے ڈگری پانے والا پہلا شخص بن گیا۔

جب جیک 14 سال کا ہوا تو اس نے یونیورسٹی آف نیوادا میں کلاس کرنا شروع کر دیا۔ گزشتہ 14 دسمبر کو اسے تاریخ میں گریجویشن کی ڈگری حاصل ہوئی۔ اب جیک ماسٹرس کی ڈگری حاصل کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ جب جیک سے سوال کیا گیا کہ وہ مستقبل میں کیا کرنا چاہتا ہے، تو جواب ملا کہ ’’میں ایسی ملازمت کرنا چاہتا ہوں جس سے خوب پیسہ کما سکوں اور اپنی بہن کا پوری زندگی خیال رکھ سکوں۔‘‘ دراصل جیک ریکو کی بہن آٹیزم سے متاثر ہے۔