اب جلد ہی لوگوں کا ’اُڑن کار‘ یعنی اڑنے والی کار میں بیٹھنے کا خواب پورا ہو جائے گا۔ یعنی سائنس فکشن سے باہر حقیقت کی دنیا میں لوگ کاروں کو ہوا میں اڑاتے نظر آئیں گے۔ دبئی کی ایک اسٹارٹ اَپ کمپنی نے اڑنے والی کار کی آزمائشی پرواز کامیابی کے ساتھ مکمل کر لی ہے۔ نومبر 2021 میں یہ تجربہ کیا گیا لیکن اس کی جانکاری گزشتہ روز دی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ’بیلویدر انڈسٹریز‘ نے اس الیکٹرک کار کو تیار کیا ہے۔ اندرون شہر کے لیے تیار مستقبل کی اڑنے والی کار کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ یہ 3000 فُٹ کی بلندی پر 135 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ اس میں پٹرول یا ڈیزل کا استعمال نہیں ہوگا بلکہ الیکٹرک چارج کا استعمال کیا جائے گا۔ ایک مرتبہ چارج ہونے پر یہ ڈیڑھ گھنٹے تک پرواز کر سکے گی۔ فی الحال کمپنی نے اس ’اُڑن کار‘ کی قیمت نہیں بتائی ہے۔ یہ جانکاری ضرور دی گئی ہے کہ 2028 میں اس کار کو تجارتی مقصد سے بازار میں لایا جائے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جدید ترین ڈیزائن میں تیار یہ کار رَن وے کے بغیر سیدھے اوپر اٹھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کار کے ماڈل میں دو سیٹ موجود ہے، لیکن کمپنی کا کہنا ہے کہ اگلے ڈیزائن میں چار سے پانچ افراد کے بیٹھنے کی سہولت ہوگی۔ چونکہ یہ آزمائشی پرواز کے لیے تیار کیا گیا تھا اس لیے جسامت اصل کار کے مقابلے نصف ہے۔