اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے دوران ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ کا بورڈ موضوعِ بحث بن گیا ہے۔ 2 مارچ کو پورے دن لوگ اس بات پر بحث کرتے رہے کہ آخر بھگوا رنگ کا بورڈ ہٹا کر ہرا بورڈ کیوں لگایا گیا۔ کوئی اسے ریاست سے بی جے پی کی رخصتی کا اشارہ بتاتا رہا، تو کوئی محض اتفاق۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ 24 گھنٹے کے اندر اس بورڈ کو دوسری مرتبہ بدل دیا گیا ہے۔ اس بار بورڈ کا رنگ لال ہے۔ یعنی نہ بی جے پی کے جھنڈے والا بھگوا رنگ، نہ سماجوادی پارٹی کے جھنڈے والا ہرا رنگ۔ ایسا لگتا ہے جیسے ضلع مجسٹریٹ کا بورڈ رنگوں کی تجربہ گاہ بن گیا ہے۔
دراصل جب ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ کا بورڈ ہرا کیا گیا اور اس کی تصویریں وائرل ہوئیں، تو سماجوادی پارٹی لیڈران نے کہا کہ ایڈمنسٹریشن سے جڑے افسران کے بورڈ کا رنگ ہرا ہی ہوتا ہے۔ لیکن یوگی حکومت میں کچھ افسروں نے اپنے بورڈ کا رنگ بدل کر بھگوا کروا لیا تھا۔ اب یوگی حکومت کی وداعی ہوتی دیکھ پھر سے انتظامیہ پرانی پٹری پر لوٹنے لگی ہے۔
بورڈ کا رنگ بھگوا سے ہرا ہونے کی خبر ایودھیا سے دہلی تک پہنچ گئی تھی۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ فوراً ہرے رنگ کا بورڈ ہٹا کر بھگوا نہ سہی، لال رنگ کا بورڈ لگایا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ قریب میں ضلع مجسٹریٹ کا ایک دوسرا بورڈ بھی لگا ہوا ہے جو پہلے سے ہی ہرا ہے، اور اس کو نہیں بدلا گیا ہے۔