امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے سرکردہ سائنسداں جِم گرین نے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ اب وہ مریخ سیارہ کو انسانی بستی بنانے کے لیے کام کریں گے۔ گرین ’پلانیٹری سائنس ڈویژن‘ کے ڈائریکٹر عہدہ پر فائز تھے اور گزشتہ تقریباً 40 سال سے ناسا کے لیے کام کر رہے تھے۔
جِم گرین نے ناسا کو الگ الگ سیاروں پر زندگی تلاش کرنے میں کافی مدد کی ہے۔ اب وہ مریخ کو انسانی بستی بنانے کی تکنیک اور انجینئرنگ پر جلد کام شروع کرنا چاہتے ہیں۔ گرین کے مطابق ممکن ہے ان کی کچھ تھیوریز صرف کتابوں اور ریسرچ پیپرس تک ہی پہنچ پائیں، لیکن ہر سائنسداں کو اس سے کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
گرین نے ’نیویارک ٹائمز‘ سے کہا کہ مریخ کو انسانی بستی بنانے کے لیے ہمیں ’جیوانجینئرنگ‘ کا سہارا لینا ہوگا۔ مریخ کی فضا کو گرم اور دباؤ والا بنانے کے لیے ایک بڑے مقناطیسی ڈھال کی ضرورت ہے۔ ایک ایسا ڈھال جو مرّیخ اور سورج کے درمیان ہو۔ اس سے مریخ پر گرمی اور دباؤ تیار ہوگا، تبھی انسان زمین کی طرح مریخ پر چلنے پھرنے میں کامیاب ہوگا۔ یعنی ایک ایسا ماحول بنے گا جہاں انسان بغیر خلائی لباس پہنے گشت کر سکے گا اور جسم کے اندر خون بھی نہیں کھولے گا۔ گرین کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہو سکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ مریخ کا دباؤ لگاتار بڑھ رہا ہے، وہ خود بخود ’ٹیرافارم‘ یعنی جینے لائق بن جائے گا۔