روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ 4 مارچ کو نویں دن میں داخل ہو گیا۔ روس نے اس جنگ کو آسان سمجھا تھا، لیکن یوکرین کی فوج کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی اسے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ اس درمیان ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں 12 ملین پاؤنڈ (تقریباً 1.3 ارب روپے) کا روسی میزائل سسٹم ایک کھیت میں جلتا نظر آ رہا ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یوکرین کے کسانوں نے اسے قبضے میں لے کر نذرِ آتش کر دیا۔

’ڈیلی اسٹار‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ویڈیو منگل کے روز ریکارڈ کی گئی ہے جس میں ایک گاڑی جلتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ نپرو شہر کے میئر بورس فلاٹو نے بھی جلتے ہوئے پینٹسر-سی میزائل سسٹم کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ مشتعل کسانوں نے گاڑی کو اپنے قبضے میں لیا اور پھر تباہ کر دیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ روسی فوجی وہاں سے ’چوہوں‘ کی طرح بھاگ رہے تھے۔ فلاٹو نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ جنگ انتہائی خطرناک اور افسوسناک ہے، لیکن ان کسانوں کو ہرایا نہیں جا سکتا۔

غور طلب ہے کہ پینٹسر میزائل سسٹم میڈیم رینج کی میزائلوں اور اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم کا ایک مجموعہ ہوتا ہے جسے روس میں ہی بنایا جاتا ہے۔ سطح سے ہوا میں حملہ کرنے والے اس میزائل سسٹم کو جنگی طیارہ، ہیلی کاپٹر، یو اے وی اور دیگر میزائلوں و ہوائی حملوں سے تحفظ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔