روس اور یوکرین کے درمیان جنگ چھ ماہ سے بھی زائد مدت سے جاری ہے۔ نہ روس اپنے حملے روک رہا ہے، اور نہ ہی یوکرین شکست ماننے کو تیار ہے۔ اس درمیان یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے ایک ایسا ٹوئٹ کیا ہے جو موضوعِ بحث بن گیا ہے۔ اس ٹوئٹ میں زیلینسکی نے صرف ایک لفظ لکھا ہے، اور وہ لفظ ہے ’فریڈم‘ یعنی آزادی۔ انگریزی میں کیے گئے اس ٹوئٹ میں صرف ’ایک لفظ‘ ضرور ہے، لیکن یہ ہزاروں الفاظ سے بڑھ کر ہے، کیونکہ اس میں یوکرینی صدر نے اپنے اور اپنے ملک کے جذبات کا اظہار کیا ہے۔

یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی کا یہ ٹوئٹ تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔ لوگ اس ٹوئٹ پر طرح طرح کے تبصرے بھی کر رہے ہیں، اور کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس ایک چھوٹے سے ٹوئٹ نے زیلینسکی کا جاری جنگ سے متعلق نظریہ ظاہر کر دیا ہے۔ یہ ٹوئٹ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کسی بھی حال میں شکست نہیں ماننے والے، انھیں ہر حال میں ’آزادی‘ چاہیے، اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ اس ٹوئٹ کو اب تک تقریباً 2 لاکھ افراد لائک کر چکے ہیں تقریباً 20 ہزار بار اسے ری ٹوئٹ بھی کیا جا چکا ہے۔

غور طلب ہے کہ روس نے یوکرین پر 24 فروری 2022 کو حملہ شروع کیا تھا جو ہنوز جاری ہے۔ یوکرین کے فوجی اس حملے کا پوری طاقت کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں، لیکن اس درمیان یوکرین کو زبردست معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔