آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کی تنظیم ائمہ مساجد کے سربراہ ڈاکٹر امام عمیر احمد الیاسی سے گزشتہ دنوں ہوئی ملاقات پر لگاتار لوگ شدید رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایک طرف کچھ آر ایس ایس و بی جے پی کارکنان بھاگوت سے خفا ہیں، تو دوسری طرف مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ عمیر الیاسی کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے۔ اس درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر راشد علوی نے کہا ہے کہ بھاگوت اور الیاسی کی ملاقات کسی بھی طرح سے حیران کرنے والا عمل نہیں ہے۔

دراصل راشد علوی سے نوبھارت ٹائمز آن لائن کے نمائندہ نے موہن بھاگوت اور عمیر الیاس کی ملاقات پر رد عمل مانگا تھا۔ اس پر علوی نے کہا کہ ’’بھاگوت اگر (مختار عباس) نقوی کے گھر بھی چلے جائیں تو کسی کو تعجب نہیں ہوگا۔ وہ بی جے پی لیڈر ہیں۔ اسی طرح مولانا (عمیر الیاسی) آر ایس ایس کے ہی آدمی ہیں، اسی لیے ملنے کے لیے چلے گئے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ مولانا آر ایس ایس اور بی جے پی کے سپورٹ میں رہتے ہیں۔ حکومت انھیں اسرائیل بھی بھیجتی رہتی ہے۔ اس لیے بھاگوت کا ان سے ملنا کوئی حیرت والی بات نہیں۔‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے راشد علوی نے یہ بھی کہا کہ الیاسی کا بھاگوت کو راشٹرپتا بتانا حیرت انگیز ضرور ہے، کیونکہ وہ تو انھیں ’پوری دنیا کا والد‘ بتا سکتے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بھاگوت-الیاسی ملاقات سے مسلمانوں کے تئیں آر ایس ایس کے نظریات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔